رابطہ کے سکریٹری جنرل ، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسیٰ نے کل اپنے آفس میں آسٹریا کے اسلامی کمیشن کے ایک وفد کا استقبال کیا ، جہاں انہوں نے کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر اومٹ فورال اور وفد کے ممبران کے ساتھ مکہ مکرمہ دستاویز کو فعال کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
عیسیٰ اور فورال نے مکہ مکرمہ دستاویز کے مندرجات کو فعال کرنے اور اس کا ترجمہ کرنے ، اسے تہذیبی رابطہ کاری سے وابستہ فریقوں کے سامنے پیش کرنے ،اور اس سے متعلق فکری اور ثقافتی سرگرمیوں کے انعقاد کرنے ، اس کو تعلیمی پروگراموں میں شامل کرنے کی کوشش کرنے نیز جمہوریہ آسٹریا کے آئین کے مطابق عوامی سطح پر اس پر گفتگو کی حوصلہ افزائی کے لئے تعاون کی یاداداشت پر دستخط کئے ۔
دستاویز میں مشترکہ اسلامی کام کے شعبوں میں معلومات ، تجربات اور اشاعت کا تبادلہ بھی شامل ہے۔
یادداشت میں اسلام اور اس کے روادار اصولوں کو متعارف کروانے ، اعتدال پسندی اور اعتدال کو فروغ دینے ، انتہا پسندی اور اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے علاوہ انتہا پسندی کی تحریکوں کے بارے میں اسلام کے مؤقف کی وضاحت کرنے پر بھی توجہ دی گئی ہے ۔یہ عصری انسانی امور پر بات چیت کرنے اور ان کو بہترین طریقے سے حل کرنے کے طریقوں پر بات کی گئی ہے ، نیز دونوں فریقوں نے عربی زبان اور اس کی ثقافت کی خدمت کی اہمیت اور آسٹریا میں اس پر توجہ دینے پر اتفاق کیا۔
دوطرفہ سرگرمیوں کے سلسلے میں ، دونوں فریقین نے دوسری ثقافتوں اور تہذیبوں کے ماننے والوں میں سے ماہرین تعلیم ، مفکرین اور محققین کے ساتھ ملاقاتوں کے انعقاد کے علاوہ ، مسلمانوں کے درپیش مسائل پر کانفرنسوں ، لیکچرز اور پروگراموں میں کو آرڈنیشن نیز قوموں کے درمیان افہام وتفہیم اور سلامتی کو تقویت دینے پر بھی اتفاق کیا۔
دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں انہوں نے مشترکہ کارروائی کو فروغ دینے اور اسلامی کام اور آسٹریا کی قومی اقدار کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے عزم کو واضح کیا ۔نیز انہوں مجاز حکام کے ساتھ تعاون میں قومی انضمام کی حمایت کے لئے پروگرام بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
دونوں فریقوں نے مکہ مکرمہ دستاویز کے پروگراموں کی حمایت اور اسے سرگرم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، جسے مسلم قوم کے تمام مسالک اور فرقوں کے ایک ہزار دو سو سینئر اسکالرز نے منظور کیا اور اس پر اعتماد کا اظہا ر کیا ہے ، اسی طرح جس کا غیر اسلامی مذہبی رہنماؤں نے خیرمقدم کیا اور اسے اسلامی معاشروں اور غیر اسلامی معاشروں کے مابین امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم دستاویز شمار کیا ، اعتدال کے نمونے کے طور پر دنیا بھر کی متعدد سیاسی اور دانشور جماعتوں نے بھی اس کا خیرمقدم کیا۔
مشترکہ بیان میں اشارہ کیا گیا ہے کہ یادداشت پر دستخط آسٹریا میں اسلامی کمیشن اور رابطہ عالم اسلامی کے مابین اسلامی عوام کے لئے سایہ کے طور پر اور عالم اسلام کے علماء ، مفکرین اور نوجوانوں کے لئے ایک انکیوبیٹر کی حیثیت سے تعاون کی اہمیت سامنے آتی ہے ، یہ دستخط قومی معاشروں کے امن اور ہم آہنگی کے تحفظ میں رابطہ کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ کردار کے اعتراف میں بھی سامنے آیا ہے ، جو رابطہ کا، ملکوں کے آئین ، قوانین اور ثقافت کا احترام کرنے اور قومی اتحاد کو فروغ دینے کے لئے کام کی ضرورت پر ہمیشہ قائم رہتا ہے ۔
اس میٹنگ میں جمہوریہ آسٹریا کے نائب سفیر ولف گینگ کوچھیرا ، آسٹریا میں عرب مذہبی بورڈ کے صدر جبل زکری ،بورڈ ہیڈ کے سکریٹری مسعود طحہ بابادست ، اور بورڈ میں دعوت کے ذمہ دار ،آفیسر جمال سلجاکوفک ، اور آسٹریا میں رابطہ آفس کے ڈائرکٹر و آسٹریا میں اسلامک سنٹر کے نگران ڈاکٹر احمد آل مفرح نے شرکت کی ۔