ملیشیائی وفد اسلام اور مسلمانوں کی خدمت میں خادم حرمین شریفین اور ولی عہدکی کاوشوں کو سراہ رہا ہے
ڈاکٹر بکری : دنیا میں مذہبی بقائے باہمی اور ہم آہنگی کو مستحکم کرنے میں رابطہ کی کوششوں کی ہم قدر کرتے ہیں
رابطہ عالمی اسلامی کے سکریٹری جنرل و چیئرمین مسلم علماء کونسل ریاض، محترم ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی نے وزیر برائے اسلامی امور ملائیشیا
ڈاکٹر ذ و الکفل محمد بکری کا استقبال کیا جو ابھی کئی وزارتوں کےنمائندوں پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کے ساتھ مملکت سعودی عرب کے دورے پر ہیں ۔
ڈاکٹر عیسی نے واضح کیا کہ رابطہ ملیشیا کے ساتھ جسکے لئے سبھی مسلمان اپنے دلوں میں محبت واحترام پوشیدہ رکھتے ہیں اپنے تعلقات کو مزید وسیع تر کرنے کی خواہاں ہے، وہیں ڈاکٹر بکری نے اسلام اور مسلمانوں کی خدمت میں خادم حرمین شریفین اور ولی عہدکی کاوشوں کو سراہا ،اور یہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت ہے،زور دیتے ہوئے کہ رابطہ مسلمانوں کے لئے مرجع اول ہے ،اور یہ کہ انکا ملک اسلامی ملکوں اور پوری دنیا میں رابطہ کی کوششو ں نیز بقائے باہمی اور مذہبی ہم آہنگی کے اقدار کو عالمی ،مذہبی اور ثقافتی طور پر راسخ کرنے میں اسکی دلچسپی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،اور یہ کہ رابطہ عالمی اسلامی کے سکریٹری جنرل و چیئرمین مسلم علماء کونسل ریاض، محترم ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی کی کوششیں اسلامی دائرے سے نکل کر عالمی طور پر اثرانداز ہورہی ہیں اور محبت وسلامتی و پر امن بقائے باہمی کے پل تیار کر رہی ہیں، دونوں فریق نے رابطہ اور وزارت کے درمیان تعاون کے یادداشت پر دستخط کئے ، اسی طرح دونوں نے ایک مشترک بیان جاری کیا جو دونوں کی جانب سے محبت واخوت کے تعلقات کو مستحکم کرنے کا پابند ہونے کی یقین دہانی کراتا ہے۔
اسی طرح وفد نے رابطہ عالمی اسلامی کے سکریٹری جنرل ، محترم ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی کو مسلمانوں کے مسائل سے انکی دلچسپی اور انکے مسائل ومشکلات کی تحقیق وجستجو اور اسکا مناسب حل پیش کرنے میں انکی قابل قدر کوششوں اور پوری دنیا میں سلامتی اوربقائے باہمی کی کوششوں کی حمایت کے لئے ملیشیا کے نوبل پرائزسے سرفراز کیا ، جسے وفد کے سربراہ نے آنجناب کی خدمت میں پیش کیا ۔
تعاون کی تاریخی یادداشت
رابطہ عالم اسلامی اور وزارت برائے اسلامی امور ملائیشیا نے مشترکہ تعاون کی یا د داشت پر دستخط کیا جسمیں ایک مخصوص ٹائم ٹیبل کے ساتھ مشترکہ ورک پلان تیار کرکے میثاق مکہ کے مندرجات کو فعال کرنا شامل ہے ، اسی طرح مکالمہ اور مہذب رابطے کے ذریعہ دستاویز کو ملائیشیا کے مجاز حکام کو پیش کرنا ،میڈیا ، تعلیمی اور فکری سرگرمیوں میں دستاویز پر تبالہ خیال کرنا ، اوراسی طرح دونوں فریق دستاویز کے اصولوں کو نصاب میں ضم کرنے اورا سے شہری تنظیموں کے لئے فراہم کرنے کی بھی کوشش کریں گے ۔
اسلا م اور مسلمانوں کی خدمت
رابطہ عالم اسلامی اور وزارت برائے اسلامی امور ملائیشیا اسلام اور وسطیت واعتدال کی اقدار سے ماخوذ اس کے اصل اصولوں کا تعارف کرانے ،غلو ، انتہا پسندی اور اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے ، نیز انتہا پسند تحریکوں اور منحرف تحریکوں کے مقابلے میں دین کے صحیح موقف کو واضح کرنے،اور اسلامی عمل کے شعبوں میں معلومات اور تجربات کا تبادلہ ،اسکی تائید اور اسے فعال کرنے میں تعاون پر کام کریگی ۔
علمی سرگرمیاں منعقد کرنا
اس یادداشت میں اکیڈمک دائرے میں رابطہ اور وزارت کے مابین دعوتوں کا تبادلہ بھی شامل ہے ، جہاں دونوں فریق اس سلسلے میں مشترکہ سرگرمیاں انجام دیں گے ، جن میں کانفرنسز ، سیمینارز ، لیکچرز اور ڈسکشن گروپس شامل ہیں۔ اسی طرح رابطہ اور وزارت ایسی بین الاقوامی تقاریب کی حمایت کرے گی جسکا مقصد لوگوں اور تہذیبوں کے مابین تفہیم اور امن کو فروغ دینا ہو ، اور دونوں فریق ہم عصر انسانی مسائل اور اسکے حل کے طریقوں پر اسلامی اور بین الاقوامی سطح پر تبادلہ خیال کریں گے،اور اس یادداشت سے عربی زبان اور اس کی ثقافت کی خدمت کی جاسکے گی۔ ، اور ملائیشیائی عوام میں اس میں دلچسپی کی ترغیب دیں گے ۔
مشترکہ بیان
رابطہ عالمی اسلامی کے سکریٹری جنرل محترم ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی اور وزیر برائے اسلامی امور ملائیشیا نے مشترکہ بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اپنی برادرانہ ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا ،اور اسمیں مشترکہ تعاون کے شعبوں کا جائزہ لیا ، اور ملائشیا کے وزیر نے کہاکہ انکا ملک تمام اسلامی تنظیموں اور لوگوں کے ساتھ بھائی چارے کے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ۔
وہیں دوسری جانب عزت مآب ڈاکٹر بکری نے عالی قدر ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی کی قیادت میں رابطہ عالم اسلامی کی اعلی کارکردگی کو سراہا ،بایں طور کہ انکی قیادت میں رابطہ میں معیاری تبدیلی نظر آئی ہے،اور مختلف مذاہب ونظریات کے درمیان تعاون اور افہام وتفہیم کے پل تعمیر ہوئے جس نے عالمی امن واستحکام اور اسکے حصول میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
اسی طرح عزت مآب ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی نے ملائیشیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ مختلف نسل اور مذہب کے پیروکاروں کےمابین رواداری اور بقائے باہمی کی ایک اعلی مثال ہے ۔