کمیشن کے چیئرپرسن: دستاویز ایک اسلامی طریقہ کار اور آئین ہے جس پر ہمیں فخر ہے اور اسے پھیلانے اور اس پر عمل درآمد کرنے کی ہم کوشش کریں گے ۔
– دستاویز کے مندرجات پر ایک ایکشن پلان اور منظور شدہ پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز پروگرام
رابطہ عالم اسلامی نے یورپ میں “میثاق مکہ ” شائع کرنے اور اس کی تعلیم دینے کے لئے ہسپانوی اسلامی کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔
یاداداشت پر رابطہ کے سکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم عیسی ، کمیشن کے چیئرپرسن ڈاکٹر ایمن ادلیبی اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کے دوران دستخط ہوئے۔
عیسیٰ نے اس ملاقات کی شروعات حکومت ہسپانیہ کی تعریف کرتے ہوئے کی ، کہ رابطہ کے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہیکہ ہسپانیہ قومی یکجہتی کے لئے بہترین یورپی ممالک میں سے ایک ہے ، اور اس بات کی نشاندہی کی کہ ہسپانوی حکومت کے تعاون سے اسلامی کمیشن نے اس مقام تک پہونچنے میں فعال کردار ادا کیا ہے ۔
محترم نے اسپین میں مذہبی تنوع کی تعریف کی ، جس نے اسے ایسی مثال بناکر پیش کیا ہیکہ وہ تمام مذاہب کے لئے ایک بہترین کھلی جگہ ہے ، اور زور دیا کہ کچھ انتہا پسند گروہوں کی طرف سے فروغ دی جانے والی نفرت انگیز تقریر کا مقابلہ کرنے کے لئے اسکی بڑی اہمیت ہے ۔
ڈاکٹر عیسیٰ نے واضح کیا کہ رابطہ ہمیشہ ایسے پروگرام کی تنفیذ کا مطالبہ کرتی ہے جو اماموں اورمدرسین کو اہل بنائے ،اسی طرح فتاوی بھی ،کیونکہ یہ ضروری ہیکہ ہر ملک کے مقامی حالت پر غور کرکے ہی فتوی دیا جائے، اسکی وجہ یہ ہیکہ فتاوی اور احکام ضرورت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتے ہیں، اسی طرح انہوں نے اسپین میں مسلم اسکالرز کے بلند علمی معیار پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا جو انہیں بیرونی کسی مدد کے بغیر تعلیم وتعلم کا اہل بناتی ہے ، خاص طور پر وہ اسی ملک کے باشندے ہیں اور وہاں کے کلچر سے واقف ہیں ،اور یہ باہر سے ائمہ لانے سے بہتر ہے ، کیونکہ آنے والوںکو لسانی اور ثقافتی دشواریوں کا سامنا کرنا ہوگا جو بسا اوقات انکے درمیان اور ہسپانوی معاشرے میں اختلاف کو ہوا دے سکتے ہیں ۔
رابطہ کے سکریٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کے داخلی ادارے مقامی فتوی باڈیز بنانے کے علاوہ مقامی ماحول سے آئمہ کی تربیت اور ان کو فارغ التحصیل بنانے پر قادر ہیں ۔
وہیں اسلامی کمیشن کے چیئر پرسن نےیقین دہانی کرائی کہ وہ رابطہ کی سرگرمیوں کو فالو کرتے رہتے ہیں اور اسکے کاموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، انہوں نے ” میثاق مکہ ” پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا، نیز کہا کہ یہ اہل اسپین کے لئے باعث افتخار ہے ،بایں طور کہ یہ ایک طریقہ کار اور اسلامی آئین ہے ،اور کہا کہ ” میثاق مکہ ” ایک بڑی فتح ہے اور جس پر ہم ہیں اسکی عکاسی کرتا ہے ، یقین دہانی کراتے ہوئے کہ دستاویز کو فعال کرنے اور اسے واقعی پروگراموں اور حقیقی منصوبوں ، جیسے تہذیبی مراکز کے قیام اور تربیتی کورسز کے انعقاد میں تبدیل کرنے میں کمیشن خاص دلچسپی لے گی ۔
ڈاکٹر ا یڈلبی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ہسپانوی معاشرہ متعدد مذاہب کے ماننے والوں پر مشتمل اور کثیر النسل ہے ، لیکن ہر شخص ہم آہنگی اور امن کے ساتھ رہتا ہے ، اور اس بات کی نشاندہی کی کہ ہسپانوی مسلمانوں میں 67٪ فیصد نوجوان ہیں اور ان میں سے٪ 70 فیصد نوجوان لڑکیاں ہیں ، اسلئے ضرورت اس با ت کی ہیکہ وسطیت پر مبنی تربیت انہیں فراہم کی جائے ۔
معاہدے پر دستخط دونوں فریقوں کی جانب سے دنیا میں امن و ہم آہنگی کے اقدار کو فروغ دینے ، اور اسلام کے اقداراور رواداری کا تعارف کرانے کی خواہش اور جذبہ کی عکاسی کرتا ہے ۔
ياد داشت میں اسپین اور ہسپانوی بولنے والے ممالک میں میثاق مکہ مکرمہ کے مندرجات کو فعال کرنے کے لئے مخصوص ٹائم ٹیبل کے ساتھ طریقۂ کار کی تیاری شامل ہے۔جس میں دستاویز کا ترجمہ، اس کی اشاعت اور مختلف ثقافتی تقریبات میں اس پر تبادلۂ خیال اور تعلیمی نصاب میں اسے ضم کرنے کی کوشش شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہسپانوی وزارت تعلیم سے میثاق مکہ مکرمہ کے مضامین اور انسانیت کو جوڑنے میں اس کے مطلوبہ کردارپر معتمد پوسٹ گریجویٹ پروگرام کا حصول بھی شامل ہے۔
کمیشن کی پیش کش میں واضح کیا گیاکہ ہسپانوی فریق نے تعلیمی اداروں میں دستاویز کے مندرجات کی اہمیت کی وجہ سے اس خیال کا خیرمقدم کیا ہے۔ دونوں فریقوں نے ہسپانوی یونیورسٹیوں میں نوجوانوں ، اماموں ، مبلغین اور اساتذہ کے لئے تعلیمی پروگرام منعقد کرکے اسپین میں عربی کی تعلیم کے لئے ایکشن پلان تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
اس یادداشت میں نوجوانوں کے لئے ایک ایسے مرکز کا قیام بھی شامل ہے جس کا مقصد کیریئر کے میدان میں آنے سے پہلے اس گروہ کے دلوں میں محبت اور بقائے باہمی کے اصولوں کو فروغ دینا اور انہیں انتہا پسندی اور اسلامو فوبیا کے جال میں پڑنے سے بچانے کے ساتھ ساتھ،انکے سامنے عصری امور ومسائل میں اسلام کے مو قف کی وضاحت کرنا ہے۔
دونوں فریق کانفرنسوں ، سیمیناروں ، پروگراموں اور پینل مباحثوں سمیت ، متعدد سرگرمیوں کا انعقاد کریں گے، تاکہ مسلمانوں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں فریق ماہرین تعلیم ، مفکرین نیز دیگر ثقافتوں اور تہذیبوں کے محققین کے ساتھ ، تعاون ، اعتدال اور اعتدال پسندی ، اور تجربات اور اشاعتوں کے تبادلے کے امور پر تبادلہ خیال کے لئے میٹنگوں کا اہتمام کریں گے۔
کمیشن کے چیئرپرسن کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں میڈرڈ کے سابق گورنر اور ہسپانوی مذہبی آزادی کمیٹی کے مشیر مسٹر ریکارڈو گارسیا ، کمیشن کے سکریٹری جنرل مسٹر مصطفی عبدالسلام احمد ، اور ہسپانوی مسلم یوتھ ایسوسی ایشن کے سرکاری ترجمان ، مسٹر ڈاکٹر احمد یمان دلال ، ہسپانوی سفارت خانے کے انچارج ، مسٹر خبیر سوریہ کوئٹانا ، اور میڈرڈ میں اسلامی ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر ، جناب عمر بن ابراہیم السیف شامل تھے ۔
اسلامی مذہبی اور دانشور شخصیات بلاگروں نے مسلم ورلڈ لیگ کی جانب سے پوری دنیا میں اسلامی قوم کے مسائل …
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے وزیراعظم ہاؤس …
رابطہ عالم اسلامی نے اپنی تمام اکیڈمیوں ،کونسلز اور عالمی باڈیزکی طرف سے جمہوریہ انڈونیشیا کے شہر ماکاسار میں ایک …