رابطہ عالم اسلامی نے اپنی تمام اکیڈمیوں ، اور عالمی باڈیز کی طرف سے دہشت گرد حوثی ملیشئاؤوں کی جانب سے نجران وجازان یونیورسٹی نیز خمیس میں شہری مقامات کو ڈرونز جہازوں سے نشانہ بنانے کی مذمت کی ، اسکے علاوہ جازان میں پٹرولیم مصنوعات کی تقسیم کے لئے قائم اسٹیشن پر حوثی حملہ کی بھی مذمت کی جسکے نتیجہ میں اسٹیشن کے کسی اسٹور میں آگ لگ گئی تھی لیکن اللہ کے فضل سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
رابطہ نے اپنے سکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عیسی کی جانب سے جاری ایک بیان میں یقینی دہانی کرائی کہ منظم انداز میں اس طرح سعودی عرب میں شہریوں اور شہر کی اہم شخصیات کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے قبیل سے ہے اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے اور بین الاقوامی عرف وعادات کو اہمیت نہ دینے کے مترادف ہے ۔
رابطہ سے وابستہ عالم اسلام کے علمائے کرام اور عوام کی جانب سے ، رابطہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریوں اور اہم تنصیبات کے خلاف کی جانے والی اس خطرناک دراندازی اور بار بار کی جانے والی کارروائیوں کو روکنے کے لئے فیصلہ کن مؤقف اختیار کرے ، جس سے نہ صرف مملکت کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، بلکہ خطے اور دنیا میں سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، اسی طرح اس کا مقصد پٹرولیم برآمدات کی سلامتی ، توانائی کی فراہمی کے استحکام ، تجارت کی آزادی ، اور مجموعی طور پر عالمی معیشت کو بھی نشانہ بنانا ہے ، سمندری نیویگیشن پر اس کے اثرات کے علاوہ ، اس طرح کی تخریبی کارروائیوں کے نتیجے میں بڑے ماحولیاتی آفات سے ساحل اور علاقائی پانی کا خطرہ سے دوچار ہونے کا امکان بھی ہے ۔