رابطہ عالم اسلامی کے سربراہ شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اسلام مسلمانوں کو کرسمس کے موقع پر مسیحیوں کو مبارک باد دینے سے منع نہیں کرتا۔
عرب نیوز کے مطابق شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے کہا کہ شرعی قانون میں ایسی کوئی عبارت موجود نہیں جسے کے تحت مسیحیوں کو مبارک باد دینے کی اجازت نہ ہو۔
ڈاکٹر محمد العیسیٰ مکہ مکرمہ میں قائم غیر سرکاری تنظیم رابطہ عالم اسلامی (مسلم ورلڈ لیگ) کے سربراہ ہیں جس کا مقصد اسلام کے حقیقی پیغام کو واضح کرنا ہے۔
رابطہ عالم اسلامی کے سربراہ نے مزید کہا کہ غیر مسلموں کے مذہبی تہوار کے موقع پر مبارک باد کے حوالے سے فتوے اسلامی دنیا کے علماء کی طرف سے جاری کیے گئے تھے، اور فقہ سے متعلق کسی مسئلے پر اعتراض کرنے کی اجازت نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اعتراض صرف ان مسائل پر بنتا ہے جن پر حتمی اتفاق رائے قائم ہو جبکہ ان مسائل پر اعتراض نہیں بنتا جن کے حوالے سے کسی طرح کا بھی گمان ہو۔
ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے یہ بھی کہا کہ ایسا کوئی مذہبی متن موجود نہیں جس میں اس طرح کے تہوار پر مبارکباد دینے سے منع کیا گیا ہو، اور جب ایک مسلمان کسی دوسرے غیر مسلم کو ان کے مذہبی تہوار پر مبارکباد دیتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کسی دوسرے عقیدے کو تسلیم کر رہا ہے۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ غیر مسلموں کو مبارکباد دینا اسلام کی ساکھ کو مستحکم کرتا ہے۔
ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے کہا کہ اس طرح کی مبارکباد کے پیغام کا مقصد دنیا میں بقائے باہمی اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے جس کی اس وقت اشد ضرورت ہے۔
مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ نے مسیحیوں اور یہودیوں کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارا مذہب اہل کتاب کی طرف سے دیا گیا کھانا بھی کھانے کی اجازت دیتا ہے۔
گزشتہ برسوں کے دوران کچھ مسلم سکالرز نے مسیحیوں کے مذہبی تہوار کرسمس کے موقع پر مبارکباد کے پیغام کو غیر اسلامی اور ممنوع قرار دے کر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں